
وزیراعظم شہباز شریف نے کاٹن اتھارٹی قائم کرنے کی منظوری دے دی۔
وزیراعظم عمران خان نے معیاری بیج کی فراہمی، نگرانی اور پیداوار میں اضافے کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان کاٹن اتھارٹی کے قیام کی اصولی طور پر منظوری دے دی۔
ملک میں زرعی پیداوار خصوصاً کپاس کی پیداوار بڑھانے کے حوالے سے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے زرعی شعبے میں حکومت کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کو جدید زرعی آلات، معیاری بیج اور کھادوں پر سبسڈی فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سبسڈی کا حقیقی فائدہ کسان کارڈ کے ذریعے کسانوں کو ملنا چاہیے۔
اجلاس میں کپاس کے معیاری بیجوں کی پیداوار میں تیزی لانے کے لیے ایک بین وزارتی کمیٹی کے قیام کی بھی منظوری دی گئی۔
وزیراعظم نے تجویز دی کہ کسانوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے نئے قوانین بنائے جائیں اور تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کو یقینی بنایا جائے۔ اجلاس میں کپاس کے کاشتکاروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے نئے قوانین کی منظوری دی گئی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ اس وقت 4.17 ملین ٹن گندم کا ذخیرہ موجود ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں مشترکہ طور پر 20 ارب روپے فراہم کر رہی ہیں۔ کھاد پر 15.5 بلین کی سبسڈی۔
اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر وفاقی وزیر فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ سید فخر امام کی سربراہی میں فارمرز فورم قائم کیا گیا ہے۔
وزیراعظم نے نیشنل کاٹن کانفرنس بلانے کی بھی منظوری دی۔
انہوں نے وزارت صنعت و پیداوار کو ملک میں ڈی اے پی کی مقامی پیداوار کے لیے پلانٹس لگانے کی فزیبلٹی تیار کرنے کی بھی ہدایت کی۔