نہ ادھر کے رہے نہ اُدھر کے! نواز شریف کا کسی اور ملک جانا مشکل ہوگیا، اپیل کا حق مسترد ہوتے ہی میاں صاحب کے ساتھ کیا ہوجائے گا؟

کراچی(نیوز ڈیسک) نواز شریف بڑے مہنگے وکیل لے کر عدالت جائیں گے،اسی حوالے سے سینئر صحافی مشبر لقمان کا کہنا ہے کہ نواز شریف کسی بھی کسی اور ملک کا پاسپورٹ لیتے ہیں تو ان کی سیاست ہی ختم ہو جائے گی اور اگر وہ پاکستان واپس آتے ہیں تو عمران خان بھی قسمت کے دھنی ہوں گے۔

ڈی پورٹ ہو کر نواز شریف وطن واپس آئے تو پھر ان کا سیاسی مستقبل زیرو ہو چکا ہو گا۔قبل ازیں مسلم لیگ ن کے قائد اور پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف کی ویزہ توسیع درخواست مسترد ہونے کے بعد ملک کے معروف اور سینئر قانون دان اعتزاز احسن کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ نواز شریف کے پاس اس وقت پاکستانی پاسپورٹ موجود نہیں، اس لیے ان کا برطانیہ سے کسی دوسرے ملک جانا آسان نہیں۔

لیکن اگر کوئی ملک خصوصی اجازت دے تو پھر نواز شریف بنا پاسپورٹ کے بھی اس ملک کا سفر کر سکتے ہیں، قائد ن لیگ جب بھی حکومت میں آئے انہوں نے غیر ملکی حکمرانوں سے ذاتی تعلقات قائم کیے، اس لیے سعودی عرب یا کسی دوسرے ملک سے انہیں ریلیف مل سکتا ہے۔ اعتزاز احسن کے مطابق ہو سکتا ہے کہ بھارت بھی نواز شریف کو پناہ دینے کی پیش کش کر دے۔ سینئر قانون دان کے مطابق بھارت موجودہ صورتحال سے فائدہ اٹھا کر اپنی چال چلے گا، لیکن یقین ہے کہ میاں صاحب بھارت کی کسی پیش کش کو قبول نہیں کریں گے۔

اعتزاز احسن کی جانب سے مزید بتایا گیا ہے کہ ویزہ توسیع کی درخواست مسترد ہونے کے بعد بھی نواز شریف کے پاس 2 آپشنز موجود، فیصلے کیخلاف اپیل کرنے کا حق استعمال کرنے کی صورت میں سابق وزیراعظم کو مزید کئی ماہ برطانیہ میں قیام کی اجازت مل جائے گی۔ نواز شریف برطانوی امیگریشن حکام اور پھر عدالت میں بھی اپیل دائل کر سکتے ہیں، ان اپیلوں کا فیصلہ آنے میں چند ماہ لگ جائیں گے، اس دوران قائد ن لیگ برطانیہ میں قیام کر سکیں گے۔