
سید علی گیلانی وہ شیر جس کی لاش سے بھی انڈیا ڈرتا ہے!
پوری پاکستانی قوم نے سید علی گیلانی کی وفات پر رنج ،دکھ اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ اگرچہ اب وہ اس دنیا میں نہیں رہے لیکن ان کا خوف اب بھی بھارتی حکومت پر طاری ہے۔ ان کی وفات کی خبر کے ساتھ ہی بھارتی ناجائز قابض حکومت نے پوری مقبوضہ وادی میں سیکورٹی کو مزید سخت اور کرفیو نافذ کر دیا ہے۔ بھارتی سیکورٹی فورسز نے ان کے گھر کا محاصرہ کرکے خاردار تاروں کے ذریعے راستے بند کر دیئے ہیں اور کسی کو وہاں جانے کی اجازت نہیں ہے۔
مختلف اطلاعات ہیں کہ بھارتی غاصب فوج نے ان کے نماز جنازہ میں صرف ان کے قریبی رشتہ داروں اور ہمسایوں کو شرکت کرنے دی۔ ان کے لواحقین کا اصرار تھا کہ ان کی وصیت کے مطابق ان کو مزار شہدا میں دفن کرنے دیا جائے لیکن ظالم بھارتی حکومت نے یہ اجازت بھینہیں دی اور زبردستی ان کی تدفین ان کے گھر کے قریب صبح ساڑھے چار بجے حیدر پورہ میں کرائی گئی۔ یہ سب کچھ کھلے عام بھارتی بربریت اور دہشت گردی نہیں تو اور کیا ہے؟ شاید ہی ایسا کوئی ظلم ہو جو غاصب اور دہشت گرد بھارت نے مظلوم کشمیریوں پر نہ ڈھایا ہو۔
جو کچھ مرحوم سید علی گیلانی کی وفات سے لے کر نماز جنازہ اور تدفین تک بھارتی حکومت نے کیا یہ انسانیت کی ایک اور بدترین تذلیل اور عالمی طاقتوں کے منہ پر ایک طمانچہ ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ دنیا بھارت کے خلاف سخت ایکشن لے یا انصاف، دہشت گردی کے خاتمے اور انسانیت کے پرچار کا ڈھونگ بند کرے۔ پاکستان کشمیر کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت بدستور جاری رکھے گا جب تک کہ وہ حقِ خودارادیت حاصل نہیں کر لیتے اور یہی سید علی گیلانی مرحوم کا خواب تھا۔ اللہ تعالیٰ ان کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے، آمین!