کسی بستی میں بڑی صالح عبادت گزار ایک عورت ہر وقت اللہ کی یاد میں مشغول رہتی تھی

 اپنا کاروبار ختم کر کے اس نے گوشت کا ایک ٹکڑا ایک کپڑ ے میں لپیٹا اور گھر کی طرف روانہ ہو گیا۔ حضرت موسی ؑ نے اس قصائی کے گھر کے بارے مزید کچھ جاننے کے لیے بطور مہمان گھر چلنے کی اجازت چاہی گھر پہنچ کر کسائی نے گوشت کو پکا یا اور روٹی پکا کر اس کے ٹکڑے شوربے میں نرم کیے اور دوسرے کمرے میں چلا گیا جہاں ایک نہا یت کمزور بڑ ھیا پلنگ پر لیٹی ہوئی تھی قصاب نے با مشکل اسے سہارا دے کر اٹھا یااور ایک ایک لقمہ اس کے منہ میں دیتا رہا جب اس نے کھا نا ختم کیا تو بڑ ھیا کا منہ صاف کیا بڑ ھیا نے قصاب کے کان میں کچھ کہا جسے سن کر قصائی مسکر ایا اور بڑ ھیا کو واپس لیٹا کر با ہر آ گیا حضرت موسیؑ نے جو یہ سب کچھ دیکھ رہے تھے آپ نے قصاب سے پوچھا یہ عورت کون ہے اور اس نے تیرے کان میں کیا کہا جس پر تو مسکرا دیا قصاب بو لا اے اجنبی ! میری ماں ہے گھر پر آ نے کے بعد میں سب سے پہلے اس کے کام کرتا ہوں یہ روز خوش ہو کر مجھے دعا دیتی ہے کہ اللہ تجھے جنت میں حضرت موسیؑ کے ساتھ رکھے جس پر میں مسکرا دیتا ہوں بھلا میں کہاں اور موسی کلیم اللہ کہاں ماں کی عظمت ماں کی شفقت ماں کی محبت ماں کے احسانات کو نظر انداز کر کے عورتوں کے آگے جھکنے والوں اور ماں کو حقارت کی نظر سے دیکھنے والوں توبہ کر لو نیکی کی راہ اختیا ر کر لو ماں کے قدموں پر سر رکھ دواس وقت تک سر نہ اٹھا ؤ جب تک وہ راضی نہ ہو جائے یاد رکھیے

اللہ تعالیٰ ماں باپ کے نا فرمان اور بے ادب کی کسی بھی نیکی اور انصاف کو قبول نہ فر مائے گا لیکن وہ اللہ سے تو بہ کر ے اور اپنی ماں کے ساتھ اچھا سلوک کرے ہر وقت اسے راضی اور خوش رکھنے کی جستجو میں رہے تو اللہ پاک معاف فر ما دے گا۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اپنی رضا کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں اپنی ناراضگی سے بچائے آ مین سما آ مین